تبدیلی انسان کے اندر پیدا ہوتی ہے

No Comments

یہ ایک مشہور جرمن فلاسفر کے ساتھ پیش آنے والا سچا واقعہ ہے جو اپنے ہمسائے کے مرغے کے شور و غل سے بہت تنگ تھا۔ جب بھی یہ مرغا شور مچاتا اس کی ساری سوچیں درہم برہم ہو کر رہ جاتیں اور اس کے تحقیقی کاموں میں خلل پڑتا۔ ایک دن جب اس فلسفی کا اس شور و غل سے جینا تک محال ہو گیا تو اس نے اپنے ملازم کو کچھ پیسے دیکر بھیجا کہ جا کر ہمسائے سے یہ مرغا ہی خری
د لے اور اسے ذبح کرکے پکائے تاکہ وہ ناصرف کہ اس ساری کوفت کا بدلہ مرغے کے لذیذ گوشت کو کھا کر لے سکے بلکہ مرغے کے شور و غل سے بھی نجات پا سکے۔

Next PostNewer Post Previous PostOlder Post Home

0 comments

Post a Comment